Ticker

6/recent/ticker-posts

پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں 90 افراد زخمی ہوگئے۔

پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں 90 افراد زخمی ہوگئے۔

پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں 90 افراد زخمی ہوگئے۔


 ریسکیو حکام نے بتایا کہ پیر کی سہ پہر پشاور کے پولیس لائنز کے علاقے میں ایک مسجد میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 90 افراد زخمی ہوئے۔

لیڈی ریڈنگ ہسپتال (ایل آر سی) کے ترجمان محمد عاصم نے رائٹرز کو بتایا کہ زخمیوں کو تاحال ہسپتال لایا جا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔

عاصم نے کہا کہ علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور صرف ایمبولینسوں کو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

دریں اثناء پولیس اہلکار سکندر خان نے بتایا کہ عمارت کا ایک حصہ گر گیا ہے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ کئی افراد اس کے نیچے ہیں۔

دھماکے کی جگہ پر ڈان ڈاٹ کام کے نمائندے نے بتایا کہ دھماکا تقریباً 1 بجکر 40 منٹ پر اس وقت ہوا جب ظہر کی نماز ادا کی جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور فوج کے اہلکار مسجد کے اندر موجود تھے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مسجد میں بم نصب کیا گیا تھا یا یہ خودکش حملہ تھا۔

دوسری جانب پولیس نے ریڈ زون کی طرف جانے والی سڑکیں بند کر دی ہیں۔

دھماکے کی اطلاع کے بعد ایک ٹویٹ میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پشاور میں ہونے والے ’دہشت گرد خودکش حملے‘ کی شدید مذمت کی اور متاثرین کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی انٹیلی جنس معلومات کو بہتر بنائیں اور دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے اپنی پولیس فورسز کو مناسب طریقے سے لیس کریں۔"

اس نوعیت کا آخری بڑا واقعہ گزشتہ سال پشاور میں پیش آیا تھا، جب پشاور کے علاقے کوچہ رسالدار میں شیعہ مسجد کے اندر خودکش دھماکے میں 63 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

یہ ایک ترقی پذیر کہانی ہے جسے حالات کے بدلتے ہی اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ میڈیا میں ابتدائی رپورٹیں بعض اوقات غلط بھی ہو سکتی ہیں۔ ہم متعلقہ، اہل حکام اور اپنے اسٹاف رپورٹرز جیسے معتبر ذرائع پر انحصار کرتے ہوئے بروقت اور درستگی کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔

Post a Comment

0 Comments